جو نیند میری چرا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
لگا کے چغلی کسی کے رشتے خراب کرنا بہت ہے آساں
جو دو دلوں کو ملا سکو گر تبھی تو اصلی کمال ہوگا
خراب رستہ ہوا مخالف نہ کوئی ساتھی نہ ہی سہارا
کہ پھر بھی منزل کو پا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
بہت ملیں گے ستانے والے بلندیوں سے گرانے والے
گرے ہوئے کو اٹھا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
منافقت بھی عروج پر ہو تمہارے اپنے بھی ہوں مخالف
جو پھر بھی رشتے نبھا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
ہزار تحفے لٹا چکے ہو حسین چہروں کی اک ادا پر
کہ ماں کو بھی کچھ دلا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
شکیل کتنی بھی بندشیں ہوں ہزار مصروف زندگی ہو
جو پھر بھی غزلیں سنا سکو گرتبھی تو اصلی کمال ہوگا
*(شکیل حنیف)*
(بحر جمیل مثمن سالم)
مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن مفاعلاتن
(مجموعہ کلام ۔ عکس دل)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں