جمعہ، 14 مارچ، 2025

*قسط نمبر 7 ۔ سن 1952 ۔ سوانح حاجی حنیف صابر ۔ مع مقامی ریاستی قومی و عالمی تاریخ

 1952 ہمارے ملک کے پہلے انتخابات کا سال تھا۔ اسی دوران چھ سال کی عمر میں حاجی حنیف صابر کا داخلہ چونا بھٹی پر اسکول نمبر 4 میں  کروایا گیا۔ جماعت اول سے ہی آپ کو مشہور مورخ  ادیب اور شاعر ڈاکٹر الیاس صدیقی صاحب جیسے دوستوں کا ساتھ ملا۔ ڈاکٹر الیاس صدیقی صاحب بتاتے تھے کہ پرائمری اسکول میں ان کے ایک ٹیچر ناصر جناب نے بچوں میں شعر و شاعری سے دلچسپی پیدا کرنے کی غرض سے کلاس کے تمام طلبہ کا ایک تخلص رکھا تھا۔ اس طرح الیاس صدیقی صاحب کو ناصح اور حنیف صابر صاحب کو ہلچل تخلص ملا تھا۔ صدیقی صاحب نے مذاقا کہا کہ یہ تخلص کا ہی اثر تھا کہ میں زندگی بھر نصیحت کرتا رہا اور حنیف نے ہلچل مچائے رکھی۔ حاجی صاحب اس زمانے کے فائنل پاس تھے۔ آپ نے اکثر فائنل پاس بزرگوں کو دیکھا ہوگا کہ وہ آج کے دسویں بارہویں پاس طلبہ سے کہیں بہتر تعلیمی صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں۔ یہی حال حاجی صاحب کا بھی تھا۔ آپ اردو کے ساتھ ہندی اور مراٹھی بھی جانتے تھے۔ حساب میں خاص مہارت حاصل تھی۔ اکثر ایسا ہوتا کہ ہم کسی چیز کا حساب جوڑتے ہی رہتے اور وہ جواب بتادیتے۔ 

*1952 کا مالیگاؤں*
1952 میں شہر مندی کی شدید لپیٹ میں آگیا۔ لوگ کام کی تلاش میں کھیتوں میں جانے لگے۔ کوئی پھلی توڑتا تو کوئی گنا توڑ کر کچھ پیسے کما لیتا۔ حکومت کی جانب سے بطور امداد لوگوں سے کھڈا کھودوانے کا کام  شروع کیا گیا۔ اسی دوران شہر میں پہلی بار سفید کپڑوں کی تیاری شروع ہوئی اور بہت سارے لوگ اس نئے کاروبار سے منسلک ہوگئے۔ 1952 میں منگل داس بھاؤسار کی جگہ آزاد انصاری صدربلدیہ بنے۔ 1952 میں آزادی کے بعد اسمبلی کے پہلے انتخابات ہوئے۔ آج کی طرح اس وقت بھی مالیگاؤں کے دو حلقہ اسمبلی تھے مگر نام اور حدبندی تھوڑا الگ تھی۔ ایک حلقے کا نام شمالی مالیگاؤں جبکہ دوسرے کا جنوبی مالیگاؤں + شمالی ناندگاؤں تھا۔ گویا جنوبی مالیگاؤں کے دیہات ناندگاؤں کے ساتھ شامل تھے۔ شمالی مالیگاؤں سے محمدصابر عبدالستار المعروف صابر ستار نے ہارون انصاری کو شکست دی اور ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ اس طرح آپ نے آزادی کے بعد شہر کے پہلے ایم ایل اے ہونے کا اعزاز اپنے نام کیا۔ اسی طرح جنوبی مالیگاؤں + ناندگاؤں نامی حلقہ اسمبلی سے بھاؤ صاحب ہیرے پہلے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ 26 مارچ 1952 کو اسمبلی الیکشن کے ساتھ ساتھ پارلیمانی الیکشن بھی منعقد ہوئے۔ شہر مالیگاؤں ناسک حلقہ پارلیمان کا حصہ تھا۔ پہلے الیکشن میں کانگریس کے دیشپانڈے گوند ہری نے کامیابی حاصل کی اور ناسک حلقے کے پہلے ایم پی بنے۔ اس وقت شہر مالیگاؤں کی آبادی 61 ہزار ہوچکی تھی۔

*ریاستی حالات*
آزادی کے بعد پہلی بار بامبے اسٹیٹ کے اسمبلی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔ کانگریس نے 315 میں سے 270 سیٹیں حاصل کیں اور مرار جی دیسائی ریاست بمبئی کے وزیراعلی بنے۔ 

*قومی حالات*
1951 کے اواخرسے ملک میں پارلیمانی انتخابات شروع ہوچکے تھے جو 1952 میں بھی جاری رہے۔ کانگریس نے 499 میں سے 364 سیٹیں حاصل کیں۔  پنڈت جواہر لال نہرو ایک بار پھر وزیراعظم منتخب ہوئے۔ نیا دستور بننے کے بعد 1950 میں ڈاکٹر راجندر پرساد بھارت کے پہلے صدر جمہوریہ منتخب ہوئے تھے لیکن 1952 میں پہلی بار صدارتی انتخاب ہوا جس میں ڈاکٹر راجندر پرساد نے کے ٹی شاہ کو شکست دی اور دوسری بار صدر جمہوریہ منتخب ہوئے۔ اسی طرح ڈاکٹر رادھا کرشنن بلامقابلہ نائب صدر منتخب کئے گئے۔ 

*عالمی حالات*
اس سال بھی شمالی و جنوبی کوریا ایک دوسرے سے برسرپیکار رہے۔ اسی طرح گزشتہ کی طرح امریکہ اور روس میں سرد جنگ جاری رہی۔ 
(جاری ۔ اگلی قسط ۔ سن1953) 

✍🏻 *شکیل حنیف صابر*
ہمارا مالیگاؤں