07 فروری 2023

M. L. A. s of Malegaon مالیگاؤں کے ایم ایل ایز

 *مالیگاؤں کے ایم ایل ایز*


برائے یادداشت 9️⃣

*آج کی بات 1469*

✍🏻 *شکیل حنیف*

*ہمارا مالیگاؤں* Ⓜ️♓


آزادی وطن کے بعد پہلے پارلیمانی اور اسمبلی الیکشن 1951 کے اواخر اور 1952 کے اوائل میں ہوئے۔ آئیے مالیگاؤں تعلقہ کے دونوں حلقوں کے اب تک کے ایم ایل ایز پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ 


♓ 1952 میں جب مالیگاؤں بامبے اسٹیٹ میں تھا۔ اس وقت شمالی مالیگاؤں اور جنوبی مالیگاؤں + ناندگاؤں اس طرح دو حلقے تھے۔ 26 مارچ 1952 کو ہونے والے الیکشن میں شمالی مالیگاؤں سے کانگریس کے محمد صابر عبدالستار پہلے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 12925 ووٹ حاصل کرتے ہوئے سوشلسٹ پارٹی کے ہارون احمد انصاری کو 2231 ووٹوں سے شکست دی۔ ہارون احمد انصاری نے 10694 ووٹ حاصل کئے تھے۔ 

Ⓜ️ اسی طرح جنوبی مالیگاؤں + ناندگاؤں سے بھاؤ صاحب ہیرے پہلے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 24077 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کوتک پوار کو 15628 ووٹوں سے شکست دی۔ کوتک آنند پوار کو 8449 ووٹ ملے۔ 


♓ 1957 کے بامبے اسمبلی الیکشن میں شمالی مالیگاؤں حلقہ صرف مالیگاؤں ہوگیا۔ 25 فروری 1957 کو الیکشن ہوا۔  اس بار پرجا سوشلسٹ پارٹی کے ہارون احمد انصاری ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 22022 ووٹ حاصل کرتے ہوئے سیٹنگ ایم ایل اے محمد صابر عبدالستار کو 2465 ووٹوں سے شکست دی۔ صابر ستار کو 19557 ووٹ ملے۔ 

Ⓜ️ 1957 میں جنوبی مالیگاؤں + ناندگاؤں حلقہ صرف ناندگاؤں ہوگیا۔ اس میں ناندگاؤں کے ساتھ مالیگاؤں کے دیہی علاقے شامل تھے۔  وہاں سے کانگریس کے بھاؤ صاحب ہیرے لگاتار دوسری بار ایم ایل اے بنے۔ انہوں نے 24256 ووٹ حاصل کرتے ہوئے پرجا سوشلسٹ پارٹی کے شیورام دادا ہیرے کو 4642 ووٹوں سے شکست دی۔ شیورام ہیرے کو 19614 ووٹ ملے۔ 


♓ 1960 میں مہاراشٹر کے قیام کے بعد 1962 میں مہاراشٹر اسمبلی کے پہلے الیکشن ہوئے۔ 19 فروری 1962 کو ہونے والے اس الیکشن میں مالیگاؤں حلقے کیلئے پرجا سوشلسٹ پارٹی سے اس وقت کے صدربلدیہ ساتھی نہال احمد کو ٹکٹ ملا۔ سیٹنگ ایم ایل اے ہارون احمد انصاری نے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور 24011 ووٹ حاصل کرتے ہوئے ساتھی نہال احمد کو 1049 ووٹوں سے شکست دیتے ہوئے دوسری بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔  ساتھی نہال احمد کو 22962 ووٹ ملے۔ 

Ⓜ️ 1962 میں مالیگاؤں کے دیہاتوں اور ناتدگاؤں پر مشتمل ناندگاؤں حلقے سے بھاؤ صاحب ہیرے کے فرزند وینکٹ راؤ ہیرے کانگریس کے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 30651 ووٹ حاصل کرتے ہوئے شیورام ہیرے کو 16739 ووٹوں سے شکست دی۔ شیورام ہیرے کو 13912 ووٹ ملے۔


♓ 21 فروری 1967 کو آزادی کے بعد چوتھا اسمبلی الیکشن ہوا۔ مالیگاؤں حلقے سے ساتھی نہال احمد پہلی بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 21565 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کانگریس کے سیٹنگ ایم ایل اے ہارون احمد انصاری کو 7641 ووٹوں سے شکست دی۔ ہارون انصاری کو 13924 ووٹ ملے۔ 

Ⓜ️ 1967 میں ناندگاؤں سے الگ کرکے مالیگاؤں کے دیہاتوں پر مشتمل دابھاڑی حلقہ وجود میں آیا۔ کانگریس کے وینکٹ راؤ بھاؤ صاحب ہیرے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 31382 ووٹ حاصل کئے اور سنگھٹا سوشلسٹ پارٹی کے ایس این پاٹل کو 19478 ووٹوں سے شکست دی۔ اس این پاٹل کو 11904 ووٹ ملے۔ 


♓ 5 مارچ 1972 کو ہونے والے اسمبلی الیکشن میں مالیگاؤں حلقے سے کانگریس کی عائشہ حکیم پہلی خاتون ایم ایل اے منتخب ہوئیں۔  انہوں نے 36848 ووٹ حاصل کرتے ہوئے سوشلسٹ پارٹی کے سیٹنگ ایم ایل اے ساتھی نہال احمد کو 6119 ووٹوں سے شکست دی۔ ساتھی نہال احمد کو 30729 ووٹ حاصل ہوئے۔ 

Ⓜ️ 1972 میں دابھاڑی حلقے سے کانگریس کے بلی رام ہیرے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 28805 ووٹ حاصل کرتے ہوئے سوشلسٹ پارٹی کے شیواجی پاٹل کو 10937 ووٹوں سے شکست دی۔ شیواجی پاٹل کو 17868 ووٹ ملے۔


♓ ایمرجنسی کے بعد 25 فروری 1978 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سے ساتھی نہال احمد جنتاپارٹی سے امیدواری کرتے ہوئے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے 47237 ووٹ حاصل کرتے ہوئے مسلم لیگ کے غازی نسیم احمد خان کو 28045 ووٹوں سے شکست دی۔ غازی نسیم احمد نے 19192 ووٹ حاصل کرتے ہوئے دوسری پوزیشن حاصل کی۔ جبکہ اندرا کانگریس کی سیٹنگ ایم ایل اے عائشہ حکیم 6288 ووٹ حاصل کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر رہیں۔ 

Ⓜ️ 1978 میں دابھاڑی سے اندرا کانگریس کے بلی رام ہیرے دوبارہ ایم ایل اے بنے۔ انہوں نے 32918 ووٹ حاصل کی اور 25036 ووٹ حاصل کرنے والے جنتا پارٹی کے شیواجی پاٹل کو 7882 ووٹوں سے شکست دی۔ 


♓ 28 مئی 1980 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سے جنتاپارٹی (جے پرکاش) کے ساتھی نہال احمد تیسری بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 42604 ووٹ حاصل کرتے ہوئے اندرا کانگریس کے حاجی شبیر احمد کو 1848 ووٹوں سے شکست دی۔ شبیر سیٹھ کو 40756 ووٹ ملے۔ 

Ⓜ️ 1980 میں دابھاڑی حلقے سے اندرا کانگریس کے بلی رام ہیرے تیسری بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 38906 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کانگریس ( یو ) کے امیدوار وینکٹ راؤ ہیرے کو 8121 ووٹوں سے شکست دی۔ وینکٹ ہیرے کو 30785 ووٹ ملے۔  


♓ 3 فروری 1985 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سے ساتھی نہال احمد چوتھی بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے جنتاپارٹی سے امیداوری کرتے ہوئے 48254 ووٹ حاصل کی اور اندرا کانگریس کے حاجی شبیر احمد کو 3238 ووٹوں سے شکست دی۔ شبیر سیٹھ کو 45016 ووٹ ملے۔ 

Ⓜ️ 1985 میں دابھاڑی حلقے سے انڈین کانگریس (سوشلسث) کی امیدوار اور وینکٹ راؤ ہیرے کی اہلیہ پشپاتائی ہیرے ایم ایل اے بنیں۔ انہوں نے 39876 ووٹ حاصل کرتے ہوئے سیٹنگ ایم ایل اے بلی رام ہیرے کی اہلیہ اندرا کانگریس کی اندرابائی ہیرے کو 3228 ووٹوں سے شکست دی۔ اندرابائی ہیرے کو 36648 ووٹ ملے۔


♓ 27 فروری 1990 کو ہونے والے الیکشن میں جنتادل کے ساتھی نہال احمد مالیگاؤں سے پانچویں بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے 67944 ووٹ حاصل کرتے ہوئے 35668 ووٹ حاصل کرنے والے اندرا کانگریس کے حاجی شبیر احمد کو 32276 ووٹوں سے شکست دی۔ 

Ⓜ️ 1990 میں دابھاڑی سے پشپاتائی ہیرے اندرا کانگریس سے امیدواری کرتے ہوئے دوبارہ ایم ابل اے بنیں۔ آپ نے 43460 ووٹ حاصل کی اور 32577 ووٹ حاصل کرنے والے شیوسینا کے اشوک نکم کو 10883 ووٹوں سے شکست دی۔ 


♓ 12 فروری 1995 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سے جنتادل کے ساتھی نہال احمد چھٹی بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 65621 ووٹ حاصل کرتے ہوئے آزاد امیدوار شیخ رشید شیخ شفیع کو 31203 ووٹوں سے شکست دی۔ شیخ رشید کو 34418 ووٹ ملے۔ اس الیکشن میں بی جے پب کے پرلہاد شرما 23437 ووٹ حاصل کرتے ہوئے تیسرے اور  کانگریس کے حاجی یونس عیسی 20948 ووٹ حاصل کرتے ہوئے چوتھے نمبر پر رہے۔ 

Ⓜ️ 1995 میں دابھاڑی سے کانگریس کی پشپا تائی ہیرے تیسری بار ایم ایل اے بنیں۔ انہوں نے 40126 ووٹ حاصل کرتے ہوئے آزاد امیدوار بلی رام ہیرے کو 2410 ووٹوں سے شکست دی۔ بلی رام ہیرے کو 37716 ووٹ ملے۔ 


♓ 11 ستمبر 1999 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سے کانگریس کے شیخ رشید شیخ شفیع ایم ابل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے 74433 ووٹ حاصل کرتے ہوئے جنتادل سیکولر کے سیٹنگ ایم ایل اے ساتھی نہال احمد کو 26179 ووٹوں سے شکست دی۔ ساتھی نہال احمد کو 48254 ووٹ حاصل ہوئے۔ 

Ⓜ️ 1999 میں دابھاڑی سے پشپا تائی ہیرے کے فرزند پرشانت ہبرے راشٹروادی کانگریس سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے 41304 ووٹ حاصل کرتے ہوئے 35275 ووٹ حاصل کرنے والے بی جے پی کے سریش نکم کو 6029 ووٹوں سے شکست دی۔ 


♓ 13 اکتوبر 2004 کو ہونے والے الیکشن میں کانگریس کے شیخ رشید شیخ شغیع دوبارہ مالیگاؤں کے ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 80579 ووٹ حاصل کرتے ہوئے جنتادل سیکولر کے ساتھی نہال احمد کو 19370 ووٹوں سے شکست دی۔ ساتھی نہال احمد کو 61209 ووٹ حاصل ہوئے۔ 

Ⓜ️ 2004 میں دابھاڑی حلقے سے آزاد امیدواری کرتے ہوئے دادا بھسے پہلی بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 68079 ووٹ حاصل کرتے ہوئے راشٹروادی کے پرشانت ہیرے کو 9017 ووٹوں سے شکست دی۔ پرشانت ہیرے کو 59062 ووٹ ملے۔ 


♓ 2009 میں اسمبلی حلقوں کی نئی حدبندی ہوئی۔ معمولی ردوبدل کے ساتھ شہری علاقے پر مشتمل مالیگاؤں حلقہ مالیگاؤں سینٹرل اور تعلقہ کے دیہاتوں پر مشتمل دابھاڑی حلقہ مالیگاؤں آؤٹر کے نام سے وجود میں آیا۔  13 اکتوبر 2009 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سینٹرل سے مفتی محمد اسمعیل ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے 71157 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کانگریس کے شیخ رشید کو 17919 ووٹوں سے شکست دی۔ شیخ رشید کو 53238 ووٹ حاصل ہوئے۔ جنتادل سیکولر کے ساتھی نہال احمد 23222 ووٹ حاصل کرتے ہوئے تیسرے نمبر پر رہے۔ 

Ⓜ️ 2009 میں مالیگاؤں آؤٹر سے دادا بھسے نے شیوسینا سے امیدواری کی اور دوبارہ ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے 95137 ووٹ حاصل کرتے ہوئے 65073 ووٹ حاصل کرنے والے راشٹروادی کے پرشانت ہیرے کو 30064 ووٹوں سے شکست دی۔ 


♓ 15 اکتوبر 2014 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سینٹرل سے کانگریس کے شیخ آصف شیخ رشید ایم ایل اے متتخب ہوئے۔ آپ نے 75326 ووٹ حاصل کرتے ہوئے راشٹروادی کانگریس کے امیدوار اور سیٹنگ ابم ایل اے مفتی محمد اسمعیل کو 16151 ووٹوں سے شکست دی۔ مفتی محمد اسمعیل کو 59175 ووٹ ملے۔ اس الیکشن میں ایم آئی ایم کے عبدالمالک یونس عیسی 21009 ووٹوں کے ساتھ تیسرے جبکہ جنتادل سیکولر کے ساتھی بلنداقبال 6704 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔ 

Ⓜ️ 2014 میں آؤثر سے شیوسینا کے دادا بھسے تیسری بار ایم ایل اے بنے۔ 

آپ نے 82093 ووٹ حاصل کرتے ہوئے بی جے پی کے پون ٹھاکرے کو 37421 ووٹوں سے شکست دی۔ پون ٹھاکرے کو 44672 ووٹ ملے۔ 


♓ 21 اکتوبر 2019 کو ہونے والے الیکشن میں مالیگاؤں سینٹرل سے مفتی محمد اسمعیل دوسری بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ آپ نے ایم آئی ایم سے امیدواری کرتے ہوئے 117242 ووٹ حاصل کی اور 78723 ووٹ حاصل کرنے والے کانگریس کے سیٹنگ ایم ایل اے شیخ آصف کو 38519 ووٹوں سے شکست دی۔ 

Ⓜ️ مالیگاؤں آؤٹر میں 2019 میں شیوسینا کے دادا بھسے چوتھی بار ایم ایل اے بنے۔ آپ نے 121252 ووٹ حاصل کرتے ہوئے کانگریس کے ڈاکٹر تشار شیواڑے کو 47684 ووٹوں سے شکست دی۔ تشار شیواڑے کو 75568 ووٹ حاصل ہوئے۔


♓ اس طرح آزادی کے بعد سے اب تک مالیگاؤں میں 15 اسمبلی الیکشن ہوئے جن میں 7 لیڈرس ایم ایل اے بن چکے ہیں۔ 

ساتھی نہال احمد چھ مرتبہ۔ 

ہارون احمد انصاری ۔ شیخ رشید اور مفتی محمد اسمعیل دو دو مرتبہ۔ 

محمد صابر عبدالستار ۔ عائشہ حکبم اور شیخ آصف ایک ایک بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ 

Ⓜ️ دابھاڑی یا مالیگاؤں آؤٹر میں بھی اب تک 15 الیکشن ہوئے ہیں۔ وہاں کے 6 لیڈرس ایم ایل اے بن چکے ہیں۔ 

دادا بھسے چار مرتبہ۔ 

بلی رام ہیرے اور پشپاتائی ہیرے تبن تین مرتبہ۔ 

بھاؤ صاحب ہیرے اور وینکٹ راؤ ہیرے دو دو مرتبہ اور پرشانت ہیرے ایک مرتبہ ایم ایل اے بن چکے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں