08 نومبر 2022

گہن کے تعلق سے واہمے

🌝 *گہن* 🌚

*برائے یادداشت* 6️⃣
(بطور خاص طلبہ کیلئے)

*آج کی بات 1460*
✍🏻 *شکیل حنیف* Ⓜ️♓

♓سورج اور چاند گہن کو لے کر بے شمار واہمے اور مفروضے عام ہیں۔ جب کہ یہ ایک معمول کی بات ہے۔

Ⓜچاند گہن کے وقت سورج اور چاند کے بیچ میں زمین آ جاتی ہے جس سے کچھ وقت تک چاند کو سورج کی روشنی نہیں ملتی اور اس پر سیاہ دھبہ نظر آتا ہے۔ بس یہی ہے چاند گہن۔

♓سورج گہن کے وقت سورج اور زمین کے بیچ چاند آ جاتا ہے جس سے کچھ وقت کے لۓ زمین پر آنے والی سورج کی روشنی ماند پڑ جاتی ہے یا اندھیرا ہو جاتا ہے۔ اسے سورج گہن کہتے ہیں۔ سورج مکمل ڈھک جائے تو مکمل گہن۔ تھوڑا ڈھکے تو جزوی گہن کہلاتا ہے۔  بعض مرتبہ چاند کا سایہ بالکل درمیان میں پڑتا ہے کہ سورج کنگن یا انگوٹھی کی طرح نظر آتا ہے۔ اسے کنگن نما گہن کہتے ہیں۔ 

Ⓜسورج گہن کے وقت اس کی کچھ شعاعیں خطرناک ہو جاتی ہیں کیونکہ گہن کے وقت روشنی کے ساتھ  زمین پر الٹرا وائیلٹ شعاعیں بھی پہنچتی ہیں۔  خاص طور پر کنگن نما سورج  گہن زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔  اسے یوں سمجھیں کہ جیسے ہم پانی کی نلی پر انگلی لگا دیں تو فورس بڑھ جاتا ہے۔ ان شعاعوں سے اکثر انسانی جسم پر برے اثرات پڑتے ہیں  اور یہیں سے توہمات کا جنم ہوتا ہے۔ الغرض سورج گہن کے وقت گہن دیکھنے سے احتیاط کریں۔

♓ ہر مہینہ پونم کے دن زمین ۔۔۔۔چاند اور سورج کے بیچ میں آتی ہے۔ اسی طرح ہر اماؤس کے دن چاند۔۔۔۔ زمین اور سورج کے بیچ آتا ہے ۔۔۔۔۔لیکن گہن اسی وقت لگتا ہے جب تینوں ایک *خط مستقیم*  یعنی بالکل سیدھ میں میں آتے ہیں۔ ورنہ چاند اور زمین کو سورج کی روشنی آگے پیچھے یا اوپر نیچے سے ملتے رہتی ہے اور ہر مہینہ  گہن نہیں لگتا۔

Ⓜ️ یاد رہے چاند گہن ہمیشہ صرف بدر کامل یعنی پونم یا چودہویں کی رات کو لگتا ہے۔ ایسا ممکن ہے کہ جب چاند گہن لگے تو ہمارے ملک میں دن ہو اور گہن نظر نہ آئے لیکن اس وقت دنیا کے دوسرے مقامات جہاں رات ہوتی ہے وہاں گہن دکھائی دیتا ہے۔

♓ اسی طرح سورج گہن بھی صرف اماوس کے دن ہی ممکن ہے۔ 

Ⓜالغرض سورج, زمین , چاند اور دیگر ستارے سب اللہ کے حکم سے اپنے اپنے راستے پر رواں دواں ہیں۔ گہن کے وقت یہ سوچنا کہ سورج یا چاند بیمار ہوگئے ہیں یا ان پر مصیبت آئی ہے وغیرہ فقط واہمے ہیں۔ نہ چاند بیمار پڑتا ہے نہ سورج۔۔۔۔
 گہن بس روشنی کے درمیان کسی دوسری شۓ کے آ جانے کا نام ہے ۔

✍🏻 *شکیل حنیف, ہمارا مالیگاؤں*

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں