اے بیٹی مسکان سنو
ملت کی پہچان سنو
آپ کی ہمت جرات نے
کلمۂ حق کی قرأت نے
پوری قوم کو طاقت دی
روتے دل کو فرحت دی
اور بڑھا ایمان ہے اب
جینا کچھ آسان ہے اب
فکروں سے آزاد ہوا
ہر مومن دلشاد ہوا
تم نے یہ بتلایا ہے
سب کو یہ جتلایا ہے
لڑکی ہو لڑ سکتی ہو
آگے تم بڑھ سکتی ہو
بیٹی میں دم باقی ہے
اب نا کچھ غم باقی ہے
چہروں کی مسکان ہو تم
اس ملت کی شان ہو تم
(شکیل حنیف)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں