وہ میرے قتل کا مجھ ہی سے خُوں بہا مانگیں
یہ دل ہمارے لیے جس نے رَت جگے کاٹے
وہی بُجھاتے ہیں پھُونکوں سے چاند تاروں کو
کہ جن کی شب کے اُجالوں کی ہم دُعا مانگیں
*فضائیں چُپ ہیں کچھ ایسی کہ درد بولتا ہے*
*بدن کے شور میں کس کو پکاریں، کیا مانگیں*
قناعتیں ہمیں لے آئیں ایسی منزل پر
کہ اب صِلے کی تمنا، نہ ہم جزا مانگیں
✨✨ *خاطر غزنوی* ✨✨
█▓▒░ *انتخاب : شفیق جے ایچ* ░▒▓█
اس غزل کا ایک شعر تصویر کی زبانی.... 🍁