جمعرات، 13 جنوری، 2022

باب پنجم ۔ سوانح حاجی حنیف صابر مع تاریخ مالیگاؤں

 1955 سے 1960 تک کے شہر ملک اور دنیا کے حالات و واقعات اور حاجی حنیف صابر کے حالات زندگی پر مشتمل سوانح حاجی حنیف صابر کی پانچویں قسط

پچاس کی دہائی میں دنیا میں زبردست تبدیلیاں واقع ہوئیں۔ دنیا کے بیشتر غلام ممالک یکے بعد دیگرے برطانیہ اور فرانس جیسی سامراجی طاقتوں سے آزادی حاصل کرتے گئے۔ وہ برطانیہ جس کی سلطنت میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا اپنی مقامی سرحدوں تک سکڑ گیا تھا۔ 1955 میں مالیگاؤں کی آبادی 78 ہزار تھی۔ اس وقت صدر بلدیہ کی میعاد ایک سال ہوتی تھی۔  مئی 1955 میں ڈاکٹر شیخ سلیم صدربلدیہ بنے اور ایک سال بعد 1956 میں عباس علی قاضی اس عہدے پر براجمان ہوئے۔ 1956 میں ہی مرارجی دیسائی کی جگہ  یشونت راؤ چوہان بامبے اسٹیٹ کے وزیراعلی بنے۔ آپ کو بامبے کا آخری اور مہاراشٹر کا پہلا وزیراعلی ہونے کا شرف حاصل ہے۔ اس دوران حاجی حنیف صابر پرائمری میں زیرتعلیم تھے۔ اسکول کے بعد آپ گھر کے کاموں میں بھی  والدین کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔ گھر کا پاورلوم تھا اس لئے جب بھی موقع ملتا لوم چلانے کی مشق کیا کرتے تھے۔  1956 میں دوسری عرب اسرائیل جنگ ہوئی۔  مشہور زمانہ نہر سوئز مصر کے زیر انصرام آئی۔  اوپیک ۔ ناسا ۔ جیسے کئی عالمی اداروں کی بنیاد رکھی گئی۔ 

1957 میں مالیگاؤں حلقہ پارلیمان وجود میں آیا۔ اس سال بھارت کے پارلیمانی حلقوں کی ازسر نو تشکیل ہوئی تھی اور ناسک حلقہ پارلیمان کے بیشتر حصوں پر مشتمل ایک نیا حلقہ پارلیمان مالیگاؤں کے نام سے بنا تھا۔ اس طرح ملک کے دوسرے پارلیمانی الیکشن میں پرجا سوشلسٹ پارٹی کے یادو نارائن جادھو مالیگاؤں کے پہلے ایم پی منتخب ہوئے۔ آپ نے کانگریس کے ملہار بیڑکر کو شکست دی۔ پنڈت نہرو ایک بار پھر وزیراعظم بنائے گئے۔ 1957 کے صدارتی انتخاب میں ایک بار پھر ڈاکٹر راجندر پرساد صدرجمہوریہ اور ڈاکٹر رادھا کرشنن نائب صدر منتخب ہوئے۔ اسی سال 25 فروری 1957 کو بامبے اسمبلی کے بھی الیکشن ہوئے جس میں شمالی مالیگاؤں حلقے سے پرجا سوشلسٹ پارٹی کے ہارون احمد انصاری ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے مالیگاؤں کے اولین اور کانگریس کے سیٹنگ ایم ایل اے صابر ستار کو شکست دی اور پچھلے الیکشن کی ہار کا بدلہ لیا۔ اس وقت آج کے مالیگاؤں آؤٹر کے بیشتر علاقے شمالی ناندگاؤں و جنوبی مالیگاؤں نامی حلقہ اسمبلی میں شامل تھے۔ وہاں سے بھاؤ صاحب ہیرے لگاتار دوسری بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ یشونت راؤ چوہان بامبے کے وزیراعلی بنے۔ مالیگاؤں کے ایم پی اور ایم ایل اے دونوں پرجا سوشلسٹ پارٹی کے تھے۔ شہر میں کانگریس کے ساتھ ساتھ سوشلسٹ پارٹی کا زور تھا۔ مئی 1957 میں میونسپل کونسلر اور ایم ایل اے ہارون احمدانصاری مالیگاؤں کے صدربلدیہ بھی بنائے گئے۔ یہ وہ سال تھا جب روس نے اسپوتنک نامی زمین کے گرد گردش کرنے والا پہلا مصنوعی سیارہ خلاء میں بھیجا۔ حاجی حنیف صابر بچپن سے لڑکپن کی جانب رواں دواں تھے۔ اسکول کے ساتھ ساتھ مسجد خانقاہ اشرفیہ اور دارالعلوم اہلسنت اشرفیہ آپ کی دلچسپی اور سرگرمیوں کا مرکز تھے۔ جب بھی اسکول اور گھریلو مصروفیات سے فرصت ملتی مسجد و مدرسے کو وقت دیتے اور اکثر علماء کی محفلوں میں شریک ہوا کرتے تھے۔ 

1958 میں میونسپل الیکشن ہوئے۔ ساتھی نہال احمد لگاتار دوسری بار کونسلر منتخب ہوئے۔  وٹھل گنپت کاڑھے صدربلدیہ بنے۔ اسی چناؤ میں قلعہ سے عبدالحمید عظیم اللہ المعروف حمید ممبر پہلی بار کونسلر بنے۔ آگے چل کر آپ حاجی حنیف صابر کے خسر بنے۔ جس کا ذکر اگلے ابواب میں آئے گا۔ 1958 میں ہی مشہور مسلم رہنما مولانا آزاد کا انتقال ہوا۔ 

1959 میں حاجی حنیف صابر نے ساتویں جماعت کامیاب کی۔ اس زمانے میں ساتویں پاس کرنا فائنل پاس کرنا کہلاتا تھا اور اس کی کافی اہمیت تھی۔ آپ آگے پڑھنا چاہتے تھے۔ آپ کے اساتذہ اور ساتھیوں نے بھی کافی کوشش کی کہ آپ تھوڑا اور پڑھ کر ٹیچر بن جائیں مگر آپ بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے اس لئے آگے کی پڑھائی ترک کرکے پاورلوم کے آبائی پیشے سے منسلک ہوگئے اور گھر کی ذمہ داریوں میں والد کا ہاتھ بٹانے لگے۔ گو کہ آپ نے صرف ساتویں تک تعلیم حاصل کی تھی مگر آپ کا دماغ کمپیوٹر کی طرح چلتا تھا۔ اکثر جب کوئی حساب کتاب کا معاملہ ہوتا یا کوئی تحریر لکھنی ہوتی آپ اتنی تیزی سے حساب کرتے یا جملوں کی ڈرافٹنگ کرتے کہ مجھ جیسے کئی ڈگری یافتہ عش عش کرتے رہ جاتے۔ 1959 میں ڈاکٹر شیخ سلیم اور 1960 میں رگھونندن پاٹل شہر کے صدربلدیہ رہے۔ 1959 میں ہی روس کی جانب سے پہلا غیر انسانی راکٹ چاند پر پہنچا۔ دوسری طرف امریکہ نے بھی دو بندروں کے ساتھ کسی جاندار پر مشتمل پہلا راکٹ خلاء میں روانہ کیا۔ 1960 آتے آتے مالیگاؤں کی آبادی ایک لاکھ پندرہ ہزار ہوچکی تھی۔  یکم مئی 1960 کو بامبے اسٹیٹ تقسیم کرکے گجرات اور مہاراشٹر دو نئی ریاستیں بنائی گئیں۔ اس کا تفصیلی ذکر اگلے باب میں آئے گا۔