پیر، 30 نومبر، 2020

بینائی، اللہ کی عظیم نعمت (واقعہ نمبر 143)

 میں ایک چشمے کی دکان پر گیا۔ وہاں پانچ یا چھ سال کی ایک بچی اپنے والد کے ساتھ آئی۔


اس بچی کے چشمے کا نمبر ساڑھے پانچ تھا اور اس کی ایک آنکھ

میں ترچھا پن بھی تھا۔ (اگر میں غلط نہیں ہوں تو چھ نمبر ہونے پر کچھ دکھائی نہیں دیتا۔)


اس کے والد صاحب کو یہ کہا گیا کہ چشمے کا نمبر زیادہ ہے اس لیے خرچ زیادہ ہوگا، بچی چشمہ توڑ نہ سکے اس لیے فائبر کا چشمہ بنانا ہوگا اور والدین کو ہمیشہ بچی پر نظر رکھنی ہوگی۔


یا اللہ


آپ نے ہمیں اس طرح کی مصیبت سے بچا رکھا ہے اس کا بہت شکریہ اور جو نعمت بینائی عطا فرمائی ہے اس کا بھی بہت شکریہ۔


عبدالماجد انصاری، وائس پرنسپل، مہاراشٹر کالج