ہفتہ، 12 دسمبر، 2020

صحیح ترتیب (واقعہ نمبر 153)

 میں ایک بک ایکزیبیشن میں گیا تھا۔ ایک انگریزی کتاب خریدی تو اس کے اندر ایک بک مارک رکھا ہوا ملا۔ اس پر کسی مفکر کا ایک پیارا جملہ لکھا ہوا تھا۔

جب مجھے پیسہ ملتا ہے تو میں

کتابیں خریدتا ہوں، جب مزید رقم ملتی ہے تو مزید کتابیں خریدتا ہوں، جب زیادہ روپیہ ہاتھ آتا ہے تو زیادہ کتابیں خریدتا ہوں اور جب بے تحاشہ پیسے ملتے ہیں تو کھانا خرید لیتا ہوں۔

کتنی صحیح اور کارآمد ترتیب اور ترجیح ہے۔

ہمارا معاملہ شاید ایسا ہے۔

جب ہمیں پیسہ ملتا ہے تو ہم کھانا خریدتے ہیں، زیادہ پیسہ ملے تو زیادہ کھانے خریدتے ہیں، بے تحاشہ رقم ہاتھ آجائے تو بے تحاشہ کھانے خریدتے ہیں۔

کتابیں خریدنا شاید ہماری اولیت تو کیا فہرست میں ہی شامل نہیں ہے۔

کچھ لوگ جینے کے لیے کھاتے ہیں اور کچھ کھانے کے لیے جیتے ہیں۔

کہتے ہیں جو بویا جاتا ہے وہی کاٹا جاتا ہے۔

کاش ہم سمجھیں۔

عبدالماجد انصاری، وائس پرنسپل، مہاراشٹر کالج