12 مئی 2019

القدس ہمارا ہے : نظم : شکیل حنیف

القدس ہمارا تھا ہمارا ہی رہے گا

غیروں کا کسی حال میں ہونے نہیں دیں گے

دشمن کی ہر اک چال کو ناکام کریں گے

القدس تو کیا ایک بھی ذرہ نہیں دیں گے

کہتا ہے اگر کوئی کسی اور کا اس کو

کہنے دو کہ ان کی کوئی اوقات نہیں ہے

بس آج نہیں صدیوں سے یہ کھیل ہے جاری

دشمن کی اس القدس پہ ناپاک نظر ہے

سوبار لٹا ہے یہ سوبار چھنا ہے

سوبار اسے ہم نے بھی آزاد کیا ہے

اس بار بھی دشمن نے نئی چال چلی ہے

چلنے دو ہر اک چال کو ناکام کریں گے

وہ چال چلیں لاکھ مگر حکم خدا سے

القدس ہمارا تھا ہمارا ہی رہے گا

القدس ہمارا تھا ہمارا ہی رہے گا 

✍🏻 شکیل حنیف, مالیگاؤں, انڈیا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں