13 فروری 2019

کشمیر : نظم


جسے کشمیر کہتے ہیں
بہت ہی خوبصورت ہے

حسیں پھولوں کی وادی ہے
حسیں کرنوں کی وادی ہے
وہ برفیلی چٹانوں کے
حسیں جھرنوں کی وادی ہے
جسے کشمیر کہتے ہیں
بہت ہی خوبصورت ہے

وہاں کی ہر گلی ہر گاؤں
کے منظر نرالے ہیں
وہاں کے لوگ بھی یارو
سراپا حسن والے ہیں
جسے کشمیر کہتے ہیں
بہت ہی خوبصورت ہے

پہاڑوں پر جمی ہے برف
کیا منظر سہانا ہے
پھسل کر برف پر مستی
کی خاطر دل دیوانہ ہے
جسے کشمیر کہتے ہیں
بہت ہی خوبصورت ہے

شکارے جھیل پر مستی میں
ہر دم گشت کرتے ہیں
سبھی دلکش نظارے
آدمی کو مست کرتے ہیں
جسے کشمیر کہتے ہیں
بہت ہی خوبصورت ہے

(شکیل حنیف)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں