12 نومبر 2017

Sharar Malegaonvi شرر مالیگاؤنوی

*⚪ تعارف:: شعرائے مالیگاؤں ⚪*
*پیشکش نمبر :::::: 18 :::::::*
..................................................................
*"اپنــــــــــی مٹّـــــــــی ســــــــونا ھـــــــے"*
..................................................................
*شرؔر مالیگانوی*
  میں 1906ء بمقام مالیگاؤں میں پیدا ہوا۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ بحر العلوم محلّہ قلعہ میں قبلہ حضرت مولوی عبد المجید صاحب وحیؔد سے حاصل کی۔
کچھ دنوں مدرسہ شبینہ عین العلوم محلّہ بیل باغ میں بھی حصولِ علم کرتا رہا۔ مدرسہ بحر العلوم قلعہ کے بند ہوجانے پر مدرسہ بیت العلوم میں کچھ دنوں فارسی تعلیم حاصل کی۔ والدین کے انتقال کرجانے کے بعد سلسلۂ تعلیم منقطع ہوگیا۔


    ابتدا ہی سے مجھے شاعری کا شوق تھا۔ دوستوں میں کبھی کبھی بیت بازی بھی ہوتی تھی۔ آپس میں شعر و شاعری کے تذکرے نے شعر کہنے پر محبور کیا۔ چنانچہ 1932ء میں پہلی نظم "نوائے شرؔر" کے عنواں سے 27 ستمبر 1932ء کے روزنامہ ہلال بمبئی میں شائع ہوئی۔ جسے دیکھ کر حضرتِ ادیؔب مالیگانوی نے مبارک باد دی اور شعر و شاعری سے متعلق معلومات و مشورہ دینے کا وعدہ بھی فرمایا۔ جس سے میرے ذوقِ شعر گوئی میں بہت اضافہ ہوا۔ اکثر صاحبِ موصوف ہی کی ہدایت سے مشورہ سے بہرا اندوز ہوتا رہا ہوں۔ قبلہ حضرت سہیؔل مالیگانوی سے بھی فیضِ اصلاح حاصل کرتا رہا ہوں۔
      قصر الادب مالیگاؤں کا رکن رہ چکا ہوں۔ اب تنویرِ ادب مالیگاؤں سے منسلک ہوں۔۔۔
شرؔر مالیگانوی                 28 جولائی 1945          
              
* غزل*

ترے جلوؤں کی تابش چار سُو معلوم ہوتی ہے
نظر اب کامیابِ جستجو معلوم ہوتی ہے
تمہارے التفاتِ خاص نے وہ تازگی بخشی
جوانی پر مری ہر آرزو معلوم ہوتی ہے
جب انجامِ بہارِ گلستاں پر غور کرتا ہوں
یہ دنیا اک فریبِ رنگ و بُو معلوم ہوتی ہے
نہیں میں ہی اکیلا شاد فیضِ عام ساقی سے
خدائی کی خدائی سرخرو معلوم ہوتی ہے
سمٹتی جارہی ہیں ظلمتیں بھی نارمرادی کی
فروزاں آج شمعِ آرزو معلوم ہوتی ہے
اجازت ہو تو میں لب بند کرلوں صورتِ غنچہ
اگر بے کیف میری گفتگو معلوم ہوتی ہے
پگھل کر سوزِ غم سے دل بھی اب بہنے لگا شاید
شرؔر ہر بوند اشکوں کی لہو معلوم ہوتی ہے
_________*★ :: پیشکش:: ★*_________
*بزمِ تنویرِ ادب وہاٹس ایپ گروپ*

2 تبصرے: